کتابچے
یہ جان کر ہمیں خوشی ہوتی ہے کہ خُدائے قادر ہماری خبرگیری اور فکر اِس سے زیادہ کرتا ہے جتنی ہم خود کرتے ہیں، وہ یہ چاہتا ہے کہ ہم ہر وقت اُس کی رحمت کے سایہ اور دائرہ میں رہیں۔ وہ ہمیں اپنی طرف بُلاتا ہے۔ ہمیں یہ حقیقت ماننی چاہئے کہ وہ ہم میں شادمان ہوتا اور ہمیں قبول کرتا ہے۔
شاید آپ کہیں ہاں! اب ہم آپ سے پوچھتے ہیں کہ "کون سے خُدا کو مانتے ہیں؟"
ایک بار جناب مسیح نے پوچھا کہ: "لوگ مجھے کیا کہتے ہیں؟" (لوقا 18:9)۔ یہ سب سے اہم سوال ہے جس کا کبھی انسان کو سامنا کرنا پڑا ہے۔ دُنیا کے آخر تک گروہوں، تہذیبوں اور مکتبہ ہائے فکر میں مسیح کی شخصیت نقطہ انفصال بنی رہے گی۔ روئے زمین پر ہر زمانے کی کلیسیا کا یہ یقین کامل رہا ہے کہ مسیح کی شخصیت میں خدا اور اِنسان کا میل پنہاں ہے۔