اِس سے پچھلے صفحے پر جائیں۔
صلیب کی تاریخی صداقت

صلیب کی تاریخی صداقت


مسیح کے بارے میں قرآن کی ایک آیت یہ ہے کہ: اُنہوں نے نہ اُسے قتل کیا اور نہ صلیب دی لیکن اُن کو ایسا گمان ہو گیا کہ اُنہوں نے یہ کیا ہے (سورة نساء 157)۔

قرآن کے اِس متن کے معنٰی میں علماء کا بڑا اختلاف ہے۔ کسی نے یہ کہا کہ مسیح کو صلیب تو دی گئی تھی لیکن وہ مرے نہیں تھے بلکہ صلیب پر سے اُتار لئے گئے تھے۔ ایک گروہ یہ کہتا ہے کہ لوگوں نے کسی اَور شخص کو صلیب پر لٹکا دیا تھا جو غلطی سے مسیح مان لیا گیا تھا۔ اِس گروہ کے لوگوں میں بھی باہمی اختلاف ہے کہ آخر وہ کون تھا جو مسیح کے بدلے لٹکایا گیا تھا۔ کئی نام دیئے گئے ہیں۔ بعض یہ کہتے ہیں کہ جب مسیح ابھی بقید حیات تھے تو خدا نے اُنہیں آسمان پر اُٹھا لیا۔ غرض کہ جتنے لوگ اتنی باتیں۔

اب آئیے کتاب مقدس (بائبل) کے بیانات پر غور کریں کیونکہ پاک صحیفوں میں مسیح کی بابت بہت سے نبیوں نے نبوتیں کی تھیں: حضرت زکریاہ کی نبوت یہ ہے کہ تیس (30) چاندی کے سکوں کے عوض وہ بیچا جائے گا اور اُس رقم سے وہ کمہار کا کھیت خریدیں گے۔ حضرت داؤد نے زبُور (22) میں یہ نبوت کی تھی کہ وہ ظلم و ستم اُٹھا کر صلیب پائے گا۔ یسعیاہ نبی نے اپنے صحیفے کے 53 باب میں لکھا ہے کہ وہ ستایا گیا تو بھی اُس نے برداشت کی اور مُنہ نہ کھولا، جس طرح برّہ جسے ذبح کرنے لے جاتے ہیں اور جس طرح بھیڑ اپنے بال کترنے والوں کے سامنے بےزبان ہو وہ بھی اُسی طرح خاموش رہا۔ زبور 22 کی پیشینگوئی یہ بھی ہے کہ وہ میرے کپڑے آپس میں بانٹتے ہیں اور میری پوشاک پر قرعہ ڈالتے ہیں۔ زکریاہ 10:12 کی عبارت یُوں ہے: وہ مجھ پر کہ جس کو اُنہوں نے چھیدا ہے نظر کریں گے اور اُس کےلئے ماتم کریں گے جیسا کوئی اپنے اکلوتے کےلئے کرتا ہے۔ اور اُس کےلئے تلخ کام ہوں گے جیسے کوئی اپنے پہلوٹھے کےلئے ہوتا ہے۔

یہ اُن کے بارے میں چند پیشینگوئیاں تھیں لیکن خود مسیح نے بھی اپنی موت کے بارے میں فرما دیا تھا کہ جس کا جھٹلانا محال ہے۔ مثلاً انجیل شریف نے مسیح کے آخری دنوں کے بارے میں صاف صاف بتایا ہے حتیٰ کہ آپ کی آخری گھڑی کا کہ جب آپ نے اپنی روح اپنے باپ (خدا) کے سُپرد کی تھی، بیان کیا ہے۔ مسیح نے فرمایا کہ: "ابنِ آدم آدمیوں کے حوالے کیا جائے گا اور وہ اُسے قتل کریں گے اور وہ قتل ہونے کے تین دن بعد جی اُٹھے گا" (مرقس 31:9)۔ آپ نے یہ بھی فرمایا کہ "ابنِ آدم مصلوب ہونے کو پکڑوایا جائے گا" (متی 2:26) اور لکھا ہے کہ "پھر وہ اُن کو تعلیم دینے لگا کہ ضرور ہے کہ ابنِ آدم بہت دکھ اُٹھائے اور بزرگ اور سردار کاہن اور فقیہ اُسے رد کریں اور وہ قتل کیا جائے اور تین دن کے بعد جی اُٹھے" (مرقس 31:8)۔ "جس طرح موسیٰ نے سانپ کو بیابان میں اُونچے پر چڑھایا اُسی طرح ضرور ہے کہ ابنِ آدم بھی اُونچے پر چڑھایا جائے تا کہ جو کوئی ایمان لائے اُس میں ہمیشہ کی زندگی پائے" (یوحنا 3: 15،14)۔

مسیح کے حواری و رسول بھی صلیبِ مسیح کے گواہ ہیں۔ پطرس نے یہودیوں میں یہ اعلان کیا کہ یسوع ناصری جب خدا تعالیٰ کے مقرر انتظام اور علمِ سابق کے موافق پکڑوایا گیا تو تم نے بےشرع لوگوں کے ہاتھوں اُسے مصلوب کروا کر مار ڈالا (اعمال 23:3)۔ یوحنا نے لکھا کہ اگر ہم نُور میں چلیں جس طرح کہ وہ نُور میں ہے تو ہماری آپس میں شراکت ہے اور اُس کے بیٹے یسوع کا خون ہمیں تمام گناہ سے پاک کرتا ہے (1۔ یوحنا 7:1)۔

وہ حیرت انگیز معجزے، مثلاً سورج کا تاریک ہونا، پردہ ہیکل کا دو حصوں میں چاک ہونا، زلزلہ آنا، مقدّسوں کا زندہ ہو کر ظاہر ہونا، وغیرہ جو مسیح کی موت کے وقت ظاہر ہوئے وہ بھی اِس واقعہ کی اہمیت کے گواہ ہیں۔ جنہوں نے خود اپنی آنکھوں سے اُن کی موت دیکھی تھی وہ بھی حیران رہ گئے اور بہت سے تو اُس مصلوب مسیح پر ایمان بھی لے آئے تھے۔ صُوبہ دار اور یسوع کی نگہبانی کرنے والے چِلا اُٹھے کہ بیشک یہ خُدا کا بیٹا تھا (متی 54:27)۔ مسیح کی موت کے بارے میں تاریخ کے دفتر بھی مزید ثبوت پیش کرتے ہیں، مثلاً بُت پرست مورّخ ٹاسیٹس نے 55ء میں مسیح کی موت کے دُکھ و صلیب کا بیان کیا ہے، یہودی مورّخ یوسیفس نے بھی واقعہ صلیب کو بیان کیا ہے۔ یہودی مذہبی کتاب "تالمود" نے بھی مسیح کی صلیبی موت کی گواہی دی ہے (مطبوعہ 1943ء، صفحہ 42) اور یوں لکھا ہے کہ یسوع کو فسح سے ایک روز پہلے صلیب دی گئی۔

عزیزو! ایسی ایسی شہادتوں اور ثبوتوں کی روشنی میں یہ مانے بِنا نہیں رہا جا سکتا کہ انجیل نے صحیح فرمایا ہے کہ مسیح کو صلیب دی گئی تھی۔ اُنہوں نے راضی خوشی اپنا خون بہایا کیونکہ اُنہیں ہم سے پیار تھا، وہ ہمارے گناہوں سے ہمیں پاک کرنا چاہتے تھے اِسی لئے اُنہوں نے ہر نوع کے دُکھ سہے، ظلم اور ناقابل برداشت ستم اُٹھائے۔ ایسے آقا و مالک کا شکرگزار ہونا ہے جس نے اپنی موت اور دوبارہ جی اُٹھنے کے ذریعہ شیطان کو شکست دی، موت اور دوزخ پر فتح پائی۔ اے آقا یسوع، خدا کے مسیح، تُو ہمارا بےمثال مُنجّی ہے۔ تیرا شکر ہو!

یہ دو ورقہ اسکندر جدید کی کتاب "قرآن اور انجیل میں صلیب" کا ایک خلاصہ ہے۔ اگر آپ یہ کتاب پڑھنا چاہیں تو درج ذیل پتے پر لکھئے اور بطور تحفہ اِسے حاصل کیجئے۔


Call of Hope
P.O.Box 100827
D-70007
Stuttgart
Germany